وہ شاعر ہوتے ہیں جو شاعری کرتے ہیں
ہم بدنام سے لوگ جو صرف درد لکھتے ہیں
بڑے سکون سے رخصت تو کردیا اس کو پھر اس کے بعد محبت نے انتہا کردی
اگر کسی کو چاہو تواس طرح چاہو وہ زندہ تو رہے مگر صرف تمہارے لئے
لوگ جانیں گے تجھے میرا حوالہ دیکر میرا ہونا تیرے ہونے کی نشانی ہو گا
نہ جلاؤ، نہ دفناؤ، سرعام سڑک پر پھینک دو یہ عشق سبھی کا مجرم ہے ہر آتا جاتا بدلہ لے
یہ عشق کا روگ جاتا نہیں خدا کی قسم گلے میں ڈال کے سارے تعویز دیکھے ہیں
کرنے ہیں اگر شکوے محبوب سے وصی پھر چھوڑ دے محبت کوئی اور کام کر
تم کو اپنی مثال دیتا ہوں عشق زندہ بھی چھوڑ دیتا ہے
وہ شاعر ہوتے ہیں جو شاعری کرتے ہیں
ہم بدنام سے لوگ جو صرف درد لکھتے ہیں
بڑے سکون سے رخصت تو کردیا اس کو
اگر کسی کو چاہو تواس طرح چاہو
لوگ جانیں گے تجھے میرا حوالہ دیکر
نہ جلاؤ، نہ دفناؤ، سرعام سڑک پر پھینک دو
یہ عشق کا روگ جاتا نہیں خدا کی قسم
کرنے ہیں اگر شکوے محبوب سے وصی
تم کو اپنی مثال دیتا ہوں